وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتمادپر رائے شماری کا طریقہ کیا ہے؟

3  اپریل‬‮  2022

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں 8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی۔تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد وہ کن مراحل سے گزرتی ہے اور وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کیلئے رائے شماری کا طریقہ کار کیا ہے؟

آئیے آپ کو بتاتے ہیں:

کسی بھی وزیراعظم کو آئینی طریقے سے عہدے سے ہٹانا ہو تو پاکستان کا قانون اس حوالے سے بالکل واضح ہے۔

سب سے پہلا مرحلہ یہ ہوتا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 95 A کے تحت قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ووٹ آف نو کانفیڈنس VOTE OF NO CONFIDENCE کی تحریک جمع کرائی جائے جو اپوزیشن جماعتوں نے 8 مارچ کو جمع کرادی ہے۔اگر پارلیمنٹ کا اجلاس جاری نہ ہو تو تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ آئین کے آرٹیکل 54 کی شق نمبر 3 کے تحت اجلاس بلانے کی درخواست بھی جمع کرائی جاتی ہے جسے حرف عام میں REQUISITION ریکوئزیشن کہتے ہیں۔

جب یہ ریکوئزیشن قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول ہوجائے تو آئین کے تحت اسپیکر اس بات کا پابند ہوتا ہے کہ وہ ریکوئزیشن موصول ہونے کے 14 دن کے اندر جس روز بہتر سمجھے اجلاس طلب کرے۔تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کا طریقہ یہ ہے کہ قومی اسمبلی میں موجود وہ ارکان جو چاہتے ہیں کہ وزیراعظم کو عہدے سے ہٹا دیا جائے وہ اپنی نشستوں سے اٹھ کر ایک طرف ہوجاتے ہیں اور ان کی تعداد کو گِن لیا جاتا ہے۔اسی طرح وہ ارکان اسمبلی جو چاہتے ہیں کہ وزیراعظم عہدے پر برقرار رہیں ان کے پاس یہ چوائس ہوتی ہے کہ وہ اپنی نشستوں پر براجمان رہیں۔ یہ اس لیے ہوتا ہے کہ اگر حکومت کا کوئی رکن اٹھ کر اپوزیشن کی جانب چلا جائے تو اس کی نشاندہی بھی ہوجائے۔ایسے رکن اسمبلی پر فلور کراسنگ کی کارروائی بھی کی جاسکتی ہے اور بات نا اہلی تک جاسکتی ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved