ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد محمود خان نے تحریک عدم اعتماد کے خلاف کے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد محمود خان نے کہا کہ آج اس ملک کے ساتھ بدترین ہوا ہے، یہ آمر کے دور میں توقع کی جاسکتی تھی، جو آج ہوا ویسا کسی جمہوری حکومت میں نہیں ہوا۔
خالد محمود خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے پاکستان کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے، آئین کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور جمہوری اقدار کے منافی اقدام کی مذمت کرتا ہوں، میں حکومت کا مزید دفاع نہیں کر سکتا۔ ڈپٹی اسپیکر کا آج کا اقدام وزیر اعظم عمران خان کے ویژن، خواہش اور مرضی کے مطابق ہوا، یہ کسی صورت آئین و قانون کے مطابق نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
خالد محمود خان نے کہا کہ وزیر اعظم کا صدر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دینا اور صدر کا نئے وزیر اعظم کے انتخاب تک عمران خان کو اپنا کام جاری رکھنے کی ہدایت دینا بھی غیر آئینی ہے، وزیر اعظم کا اقدام آئین کے آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتا ہے۔