اپوزیشن نے ایاز صادق کو اسپیکر کی کرسی پر بیٹھا کر اپنا اجلاس لگا لیا

3  اپریل‬‮  2022

قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے پر متحدہ اپوزیشن نے ایاز صادق کو اسپیکر کی کرسی پر بٹھا کر اپنا اجلاس شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان نے بینچوں پر دھرنا دے دیا جن کی تعداد 170 سے زائد ہے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں اپنا اجلاس شروع کردیا اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اسپیکر کی کرسی پر بیٹھ گئے اور انہوں ںے بظاہر اجلاس کی اسپیکر شپ سنبھال لی۔
اپوزیشن اجلاس میں ایاز صادق نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بولنے کی اجازت دے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ 14 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش ہونی تھی، ہم نے او آئی سی کانفرنس کی وجہ سے اپنا لانگ مارچ ملتوی کیا لیکن حکومت کو کیا پریشانی ہے جو 14 دن مٰں بھی تحریک پر ووٹنگ نہ کرسکی، عمران نیازی اور اس کے ساتھیوں نے آئین شکنی کی اور وہ آرٹیکل سکس کی پکڑ میں آئیں گے، اسپیکر کے خلاف بھی آرٹیکل سکس کی کارروائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کانفرنس کے باعث اپنا لانگ مارچ ملتوی کیا لیکن حکومت کو کیا پریشانی ہے جو 14 دن میں بھی تحریک پر ووٹنگ نہ کر سکی، عمران نیازی اور اس کے ساتھیوں نے آئینی شکنی کی۔
اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ بھی کرائی اور ذرائع کا کہنا ہے کہ 197 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ ڈالا جس کے بعد اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا ۔ اسکے علاوہ ازیں شہباز شریف سے منسلک ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوِئی جب وہ پارلیمنٹمیں بیٹھے تھے۔


واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو آئین کیخلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف کسی غیر ملکی کو حق نہیں کہ وہ تحریک عدم اعتماد لائے، کسی غیر ملکی طاقت کو اختیار نہیں کہ پاکستان کے معاملے میں مداخلت کرے۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک رولز کے مطابق ہونا ضروری ہے، میں بطور ڈپٹی سپیکر رولنگ دیتا ہوں کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کی جاتی ہے اور اس کیساتھ ہی انہوں نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قوم سے براہ راست خطاب کیا جس دوران اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں صدر مملکت کو تجویز بھجوا دی ہے، قوم انتخابات کی تیاری کرے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ساری قوم پریشان تھی کہ ایک غداری اور سازش کی جا رہی ہے لیکن میں انہیں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ گھبرانا نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے پیچھے فارن ایجنڈا تھا اور عوام کی منتخب کردہ حکومت کو گرانے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے، جنہوں نے اس مقصد کیلئے پیسے لئے، وہ لنگر خانوں میں دیدیں، جبکہ عوام انتخابات کی تیاری کریں کیونکہ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ انہوں نے کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 27 رمضان کو پاکستان وجود میں آیا تھا اور یہ قوم ایسی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی، سپیکر نے اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد مسترد کی ہے جس کے بعد میں نے صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز بھیج دی ہے۔
غداروں اور باہر بیٹھی قوتوں کے پاس اس فیصلے کا اختیار نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان کا مستقبل کس کے ہاتھوں میں ہو گا بلکہ یہ اختیار عوام کا ہے اور میں انہیں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ آئندہ انتخابات کی تیاری کریں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved