پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے خطاب میں سرپرائز تو نہیں ملا لیکن کارکنوں کا دل رکھنے کیلئے ایک خط ضرور لہرایا گیا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں شیری رحمان کا مزید کہنا ہے کہ بیرونی سازش سے متعلق خط پارلیمنٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں کیوں پیش نہیں کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے مبینہ خط ہوا میں لہرا کر جیب میں رکھ لیا، بھٹو بننے کے لئے ویژن، جرأت اور ہمت چاہیے پی پی رہنما نے عمران خان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نااہل اور نالائق حکومت کے خلاف کسی کو سازش کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ امریکا سے آپ کو اتنی الرجی ہے تو ان کو او آئی سی میں کیوں بلایا تھا؟ آپ کو مودی سرکار کی پالیسیاں اچھی لگ رہی ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی پہلے سے کہہ رہی تھی عدم اعتماد کا ووٹ لائیں، آپ شہید ذوالفقار علی بھٹو نہیں ہو، آپ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نہیں ہو۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے عدالت پر پھر کے دروازے کھڑے ہیں۔ پی پی رہنما نے کہا کہ یہ آئینی بحران پاکستان کے لیے بہت خطرناک ہوسکتا ہے، دوسروں کو غدار کہتے ہیں، خود کیا ہیں؟۔ شیری رحمان نے کہا کہ اسپیکر ہمیں غدار کہتے ہیں خود یہ آرٹیکل 6 کے مرتکب ہوں گے، اقتصادی بحران میں آئینی بحران کو لا کھڑا کیا ہے، اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے یہ بم برسایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی ہوگا آئین، قانون کے مطابق ہوگا، ورنہ ہم بھی دما دم مست قلندر کریں گے، کل کو آپ کہہ دیں گے کہ طوفان آرہا ہے اس وجہ سے یہ ہو رہا ہے۔ ترجمان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے پنجاب کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے بعد کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی چھٹی ہونے والی ہے عمران خان نے بزدار سے مل کر عوام کا معاشی قتل عام کیا انہوں نے کہاکہ کٹھ پتلی وزیر اعظم اور روبوٹ وزیر اعلیٰ پنجاب نے عوام کو مشکلات کے سوا کچھ نہیں دیاعمران خان کے خلاف بزدار وعدہ معاف گواہ بنیں گے وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ منحرف اراکین کی تعداد زیادہ ہے، اپوزیشن کے پاس اب تک 200 اراکین موجود ہیں کراچی سے جاری ایک بیان میں سعید غنی نے کہا کہ 172 کا نمبر اتحادیوں کے ساتھ عمران کے پاس نہیں ، فواد چوہدری نے کہا کہ 4 منحرف اراکین واپس آگئے لیکن ایسا نہیں ہے شیخ رشید جھوٹ بہت اعتماد سے بولتے ہیں، پہلے کہا ٹرمپ کارڈ ہے وہ بدل گیا ، سرپرائز کے بعد خط سامنے آگیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ایمنسٹی جو لیتے ہیں وہ چور ہوتے ہیں، قومی خزانہ واپس لانے کے لیے خصوصی ٹاسک فورس بنائی گئی تھی۔سعید غنی نے کہا پوری قوم نے مایوس عمران نیازی کا رونا دھونا سنا، ایک گھنٹے بعد عمران خان نے کہا کہ سنجیدہ بات کرنے لگا ہوں۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ایک حقیقت ہے، ان کو ووٹ پڑتا ہے جس کو تسلیم کرتے ہیں شہید محترمہ بینظیر بھٹونے کہا تھا کہ ایم کیو ایم کا ایک عسکری اور ایک سیاسی ونگ ہے، اس کا قطعی مطلب نہیں کے ایم کیو ایم کے کچھ لوگ دہشتگردی کریں۔