ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کے اعلان کے بعد ملکی سیاست میں ایک نئی ہلچل پیدا ہوگئی ہے، اپوزیشن رہنماؤ ں نے ڈپٹی اسپیکر کے مؤقف کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے دھرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اپوزیشن اراکین تاحال پارلیمنٹ میں اپنی نشستوں موجود پر ہیں اور بینچ بجاکر نعرے لگارہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگے گا۔
مریم نواز نے ٹوئٹ کی کہ اپنی کرسی کو بچانے کی خاطر آئینِ پاکستان کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس جرم پر اگر اس پاگل اور جنونی شخص کو سزا نا دی گئی تو آج کے بعد اس ملک میں جنگل کا قانون چلے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے عدم اعتماد کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم اسمبلیاں تحلیل نہیں کرسکتے، انہیں عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔
اپنی کرسی کو بچانے کی خاطر آئینِ پاکستان کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جانی چاہیے۔ اس جرم پر اگر اس پاگل اور جنونی شخص کو سزا نا دی گئی تو آج کے بعد اس ملک میں جنگل کا قانون چلے گا!
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 3, 2022
Government has violated constitution. did not allow voting on no confidence motion. The united opposition is not leaving parliament. Our lawyers are on their way to Supreme Court. We call on ALL institutions to protect, uphold, defend & implement the constitution of Pakistan 🇵🇰 pic.twitter.com/sThqng0SI5
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) April 3, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اکثریت ہے، ہم وزیراعظم کو عدم اعتماد میں شکست دلوائیں گے۔
پی پی رہنما شیری رحمان نے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کا عمران خان ملک کو بڑے آئینی بحران کی طرف لے جانا چاہتے ہیں ، میں سمجھتی ہوں ملک کی عدالتوں کو ان کو نہیں چھوڑنا چاہیے۔
A Prime Minister who has lost his majority cannot dissolve the assembly. All actions today are unconstitutional , illegal and will take the country straight into a dangerous constitutional crisis. We do not accept a minority PM’s decision, nor a Speaker’s ruling who is under VONC pic.twitter.com/mUHFpaeb1l
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 3, 2022