سپریم کورٹ نے اپوزیشن کی ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی رولنگ معطل کرنے کی درخواست مسترد کر دی

3  اپریل‬‮  2022

سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی رولنگ معطل کرنے کی پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ کی استدعا مسترد کر دی۔

اسلام آباد – (اے پی پی): عدالت عظمی نے اٹارنی جنرل، تمام سیاسی جماعتوں، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں کی درخواستوں پر صدر مملکت، وزیراعظم، سپیکراور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کو بھی نوٹسز جاری کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ وزیراعظم کے تمام احکامات سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے سے مشروط ہونگے۔

عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع امن و امان کی صورتحال سے عدالت کو آگاہ کریں۔ سپریم کورٹ نے ریاستی اداروں کو کسی بھی ماورائے آئین اقدام سے روکتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ریاستی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھیں۔

عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ قومی اسمبلی میں جو ہوا اس پر ججز نے نوٹس لینے کا فیصلہ کیا، سپریم کورٹ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے اقدامات کا جائزہ لے گی، کوئی بھی ادارہ ماورائے آئین اقدام نہ کرے، سیاسی جماعتیں بھی پر امن رہیں، کوئی ماورائے آئین اقدام نہ اٹھایا جائے۔

عدالت عظمیٰ نے پنجاب میں امن و امان یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے پنجاب اسمبلی کی کارروائی پر جواب طلب کر لیا۔

اتوار کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی جانب سے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو بغیر ووٹنگ مسترد کرنے پر پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال پر لئے گئے نوٹس پر سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ آج دن کو ججز کا اجلاس ہوا، جس میں ہم نے جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا اس کا جائزہ لیا اور ہم نے فیصلہ کیا کہ اس کا نوٹس لینا ہے، اس سے پہلے ہم ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کی آئینی حیثیت کا جائزہ لینا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ ڈپٹی سپیکر کے اقدامات کا جائزہ لے گی، کوئی حکومتی ادارہ غیر آئینی حرکت نہیں کرے گا ، سیاسی جماعتیں اور حکومتی ادارے اس صورتحال سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے ،امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھا جائے ،ہم نے پبلک آرڈر کو برقرار رکھتے ہوئے آئین کی پاسداری یقینی بنانی ہے، اٹارنی جنرل سمیت سب کو نوٹس کر رہے ہیں۔

دوران سماعت پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی رولنگ معطل کرنے کی استدعا کی۔ اس دوران مسلم لیگ (ن) کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے موقف اپنایا کہ اتوار کو سپیکر پنجاب اسمبلی نے تین منٹ بعد بغیر کوئی وجہ بتائے اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کر دیا، پنجاب میں بھی آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب کی صورتحال کا زیادہ علم نہیں ہے،پنجاب کے حوالے سے پٹیشن آئے گی تو تفصیل سے دیکھیں گے، اسمبلی کی کارروائی میں ایک حد تک مداخلت کر سکتے ہیں،اراکین اسمبلی کا احتجاج ریکارڈ ہو چکا ہے۔ اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ دونوں ایوانوں کے تقدس کا خیال رکھا جائے۔

عدالت عظمی نے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی رولنگ معطل کرنے بارے پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے معاملہ پر مزید سماعت آج پیر تک ملتوی کر دی ۔ عدالت عظمی نے اٹارنی جنرل، تمام سیاسی جماعتوں ،سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری دفاع، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

واضح رہے کہ ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے اتوار کو وزیراعظم کیخلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو آئین کیخلاف قرار دیکر مسترد کر دیا تھا۔ جس کے بعد وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ انہوں نے صدر مملکت کو اسمبلی تحلیل کرنے کا کہا ہے، عمران خان کے خطاب کے بعد صدر مملکت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی جانب سے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو بغیر ووٹنگ مسترد کرنے پر پیدا ہونے ہونے والی صورتحال پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved