آج اسلام آباد میں 600 کوواٹ کی مٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے سی پیک منصوبے سست روی کا شکار ہوئے لیکن اب یہ منصوبے تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے سی پیک کے اہم منصوبہ 600 KV مٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن کا افتتاح کر دیا۔ 4000 میگاواٹ بجلی کی ترسیلی صلاحیت کا حامل یہ منصوبہ 886 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن پر مشتمل ہے۔
وزیراعظم کو اس موقع پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ pic.twitter.com/9b6rf5jBPj
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) September 30, 2021
ایک فیصد لائن لاسز میں اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے
ٹرانسمیشن لائنز کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹرانسمیشن لائنز بہت پرانی ہوچکی ہیں اور اسی وجہ سے لائن لاسز زیادہ ہیں، بجلی ہونے کے باوجود ہم صارفین کو بلاتعطل بجلی نہیں فراہم نہیں کر سکتے، سی پیک کی مشترکہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں خصوصی طور پرتین مراحل کا تذکرہ کیا گیا جس میں جنریشن، سڑک اور ٹرانسمیشن شامل ہے، کیونکہ ٹرانسمیشن لائنز ہماری بنیادی ضرورت ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 600 کلو واٹ کی مٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن جدید خطوط پر استوار کی گئی ہے اور اس میں لائن لاسز صرف 4 فیصد ہیں، اب تک لائن لاسز 17 فیصد تھے،جبکہ ایک فیصد لائن لاسز کی صورت اربوں کا نقصان ہوتا ہے۔
مہنگائی کی حالیہ لہر عارضی ہے
اشیائے خوردونوش اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہوئی اور پوری دنیا میں مہنگائی میں اضافہ ہوا لیکن یہ مہنگائی عارضی ہے کیونکہ جیسے ہی ویکسینیشن کا عمل مکمل ہوگا تو معمولات زندگی بحال ہوجائیں گے۔