ایک بھارتی وزیر نے اداکار عامر خان سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسے اشتہارات میں کام نہ کریں جن سے مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
مدھیا پردیش ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انتہاپسند ہندو ایک نئے اشتہار پر مشتعل ہیں جس میں عامر خان نے بھی کام کیا ہے۔
اشتہار میں عامر خان اور اداکارہ کیارا ایڈوانی کو ایک نئے شادی شدہ جوڑے کے طور پر ہندو مذہبی رسومات میں شرکت کرتے دکھایا گیا ہے۔
تاہم ناقدین نے الزام لگایا ہے کہ اس اشتہار کے ذریعے ہندو روایات اور ثقافت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
نروتم مشرا نے کہا کہ انھوں نے ایک شکایت وصول ہونے کے بعد یہ اشتہار دیکھا ہے، میں اداکار سے درخواست کروں گا کہ انڈین روایات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایسے اشتہارات میں کام نہ کریں۔یہ پہلا موقع نہیں کہ عامر خان پر ہندو جذبات کی توہین کرنے کا الزام لگا ہو۔
ان کی آخری فلم لال سنگھ چڈا کو حال ہی میں آن لائن بائیکاٹ مہم کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ دائیں بازو کی جانب سے 2015 میں عامر خان کا ایک بیان سامنے لانا تھا جس میں انھوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہا پسندی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔