الاباما اور یوٹاہ نے قومی سلامتی خطرات کے پیش نظر چین کی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی ہے۔
یہ اقدامات پچھلے مہینے ایف بی آئی ڈائریکٹر کرس رے کی طرف سے جاری کردہ انتباہ کے بعد اٹھائے گئے ہیں۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر نے کہا تھا کہ چین کی حکومت ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈینس کو کروڑوں امریکی صارفین کی معلومات جمع کرنے کے لیے استعمال کرسکتی ہے۔
ایف بی آئی نے اس خطرے کا بھی اظہار کیا تھا کہ بائٹ ڈینس صارفین کے لیے ’تجویز کردہ مواد‘ کو کنٹرول کر کے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرسکتی ہے۔
الاباما کی گورنر کے آئیوی نے کہا کہ ٹک ٹاک پر بہت بڑی تعداد میں ایسی معلومات موجود ہیں جن کا ویڈیو شیئرنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ریاستی انفرااسٹرکچر کے ذریعے ٹک ٹاس استعمال کرنے سے چین کی طرف سے دراندازی کی کوشش ہوسکتی ہے۔
گورنر نے تمام ایجنسیز کو حکم دیا کہ ٹک ٹاک کو ریاست کی حساس معلومات تک رسائی سے روکیں۔
قبل ازیں ٹیکساس، میری لینڈ، نیبراسکا، ساؤتھ کیرولائنا اور ساؤتھ ڈیکوٹا نے ٹک ٹاک پر پابندی لگائی تھی۔
ٹک ٹاک کے ترجمان نے امریکی ریاستوں سے پابندی لگائے جانے کے بعد ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں افسوس ہے کہ اتنی ساری ریاستیں بےبنیاد اور سیاسی الزامات کی وجہ سے یہ لائحہ عمل اختیار کر رہی ہیں۔