بالی وڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن نے بھارت میں ’شہری آزادیوں‘ اور ’آزادی اظہار رائے‘ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق 80 سالہ اداکار نے کولکتہ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کی تقریب میں محتاط انداز میں سیاسی صورت حال پر تبصرہ کیا ہے۔
امیتابھ بچن کا کہنا تھا کہ آج کل شہری آزادیوں اور اظہار رائے کی آزادی کے متعلق سوالات اٹھ رہے ہیں اور اسٹیج پر موجود میرے ہم کار میرے بات سے یقینی طور پر اتفاق کریں گے۔
اسٹیج پر امیتابھ بچن کے ساتھ بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان بھی موجود تھے، جن کی فلم ’پٹھان‘ کو بھی بائیکاٹ مہم کا سامنا ہے۔
امیتابھ بچن نے اس موقع پر شاہ رخ خان کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ شاہ رخ کے فنکارانہ تحمل کو سلیوٹ پیش کرتے ہیں جس سے مساوات اور تکثیریت کو فروغ ملتا ہے۔
یادرہے کہ دو روز قبل شاہ رخ خان کی فلم پٹھان کا گانا بے شرم رنگ جاری کیا گیا اور گانے میں دپیکا پڈوکون کنگ خان کے ساتھ جلوہ گر ہیں۔
شاہ رخ خان کی نئی فلم پٹھان کے گیت میں ہیروئن دپیکا پڈوکون کے زعفرانی لباس کو وجہ بنا کر بھارتی انتہا پسندوں نے فلم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
پورٹس کے مطابق شاہ رخ کے ساتھ دپیکا کے زعفرانی رنگ کے لباس کے منظر کو بھارتی انتہا پسندوں نے مذہبی تعصب کا رنگ دیا ہے۔
ہندو مذہب میں زعفرانی رنگ کو مقدس سمجھا جاتا ہے جبکہ انتہا پسند ہندوؤں نے گانے میں شاہ رخ کے ہرے رنگ کے کپڑے پہننے پر بھی اعتراض کردیا ہے۔
بھارتی جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے گانے اور دپیکا کے کپڑوں کے رنگ کی مخالفت کی اور کہا کہ دپیکا جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ہونے والے احتجاج کی حمایت کرتی رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلم کے مناظر میں تبدیلی نہ کی گئی تو مدھیہ پردیش میں پابندی لگا دیں گے۔
اس کے ردعمل میں فلم فیسٹیول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ رخ خان کا کہنا تھا کہ دنیا جو بھی کرلے میں اور آپ لوگ اور جب تک اچھے لوگ موجود ہیں کچھ نہیں ہوگا۔