ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کوئی مانے نہ مانے، ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی ہی ہیں، جس کو آنا ہے وہ انہی کی سربراہی میں آئے گا۔
وسیم اختر نے کہا کہ اگر کوئی دوسری جماعت سے ایم کیو ایم میں آئے گا تو اُسے ہماری جماعت کے اصولوں پر چلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری آج ہمیں غنڈوں کی جماعت کہتے ہیں اسی غنڈوں کی جماعت کے سات ووٹ لیکر عمران خان وزیر اعظم بنے تھے۔
اگر ایک جماعت سے نکلے ہوئے لوگ اپنی پارٹی کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے؟ بانی ایم کیو ایم کی طرف سے بائیکاٹ ہوا اُس سے کس کو فائدہ پہنچا؟