وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں تو نااہل کر دیا جاتا ہے لیکن عمران خان کو عدالتی استثنی حاصل ہے۔
احسن اقبال نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ناکام، نالائق و نااہل وزیر اعظم عمران خان کو تحریک عدم اعتماد سے اس لیے فارغ کیا گیا کہ انہوں نے مہنگائی کی اور نوجوانوں سے روزگار چھینا، ثاقب نثار کے ذریعے عمران خان کو این آر او دیا گیا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی لیڈران ٹھنڈے دل سے غور کریں کہ کیا عمران خان کی شخصیت کا بت پاکستان سے بڑا ہے؟ اگر عمران خان کو کوئی پاکستان سے بڑا سمجھتا ہے تو عمران خان کا بت پاش پاش ہوگا، سپریم کورٹ نے پنجاب بلدیاتی اداروں کو بحال کیا تو کس نے سپریم کورٹ فیصلے کو پیروں تلے روندا اور فٹ بال کھیلا۔
احسن اقبال نے سوال اٹھایا کہ عمران خان اور عثمان بزدار نے سپریم کورٹ بنچ کی دھجیاں اڑائیں تو کیا سپریم کورٹ نے پوچھا کہ آپ فیصلے پر عمل کیوں نہیں کررہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اب بات زبان زد عام ہو رہی ہے ہمیں تو نااہل کر دیا جاتا ہے لیکن عمران خان کو عدالتی استثنی حاصل ہے، عمران خان خاتون جج سپریم کورٹ کے فیصلوں کو روندے تو استثنی حاصل ہے، عدلیہ ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے توہین نہیں کررہا ایک شخص عدالتی توہین کرتا تو اس کی بازپرس نہیں ہوتی، سات ماہ تک سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی انتخابات پر عمل نہ کیا تو کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوئی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ٹیکنو کریٹس کا آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر پر پریشر اس لیے ہے چند ایک بڑی ادائیگیاں کی ہیں، افغانستان ڈالر جا رہے ہیں اس کا نوٹس لے رہے ہیں۔