ایم کیو ایم پاکستان نے نئی حلقہ بندیاں نہ ہونے پر حکومت سے نکلنے کی دھمکی دیدی، خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ حلقہ بندیوں کا مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم عوام کی رائے پر فیصلہ کریں گے حکومت میں رہ کر بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیں یا حکومت سے باہر نکل کر حصہ لیں،وزیر اعظم کل تک ہمیں پوری وضاحت بتائیں،اپنے نمائندے بھیج کر ہمیں بتائیں کہ آپ اپنی بات پر قائم ہیں یا نہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ایم کیو ایم بلدیاتی الیکشن کیلئے تیار ہے ،ہم براہ راست پیپلز پارٹی کے اتحادی نہیں،سندھ کے معاملات پر ہمارا معاہدہ ہوا تھا ،پیپلز پارٹی کاایم کیو ایم کے تمام نقاط سے اتفاق ہوا تھا،ہم سمجھتے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات تاخیر سے ہو رہے ہیں،اس کی وجہ شفاف انتخاب تھا ۔ ان کاکہناتھا کہ معاہدے میں یہ طے تھا کہ حلقہ بندیاں اصول کے خلاف ہیں،پیپلز پارٹی نے اس بات کو تسلیم کیا تھا ،بلدیاتی الیکشن ہوں مگر سپریم کورٹ نے ہمارے اعتراضات کو تسلیم کیا؛
،ہمیں الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت سے رابطے کا حکم ملا ،آٹھ دس ماہ میں بار بار ہم نے مطالبہ دہرایا ۔کنونیئر ایم کیو ایم پاکستان نے کہاکہ کل سے کراچی اور حیدر آباد کی حلقہ بندیاں کرائی جائیں،جو حلقہ بندیاں ہوئی ہیں وہ الیکشن سے قبل دھاندلی ہے ،سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے کہ پندرہ جنوری سے قبل حلقہ بندیاں کی جائیں،ایم کیو ایم عدالت الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے پاس گئی ہے ،انہوں نے کہاکہ اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم عوام سے مجبور ہوکر رائے لیں گے ،عوام کی رائے کے ساتھ ہم سڑکوں پر آکر احتجاج کریں، تمام عہدیداروں اور کارکنوں کو بلائیں گے ،یہ فیصلہ کریں گے حکومت میں رہ کر بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیں یا حکومت سے باہر نکل کر حصہ لیں،وزیر اعظم کی ذمے داری ہے کہ جو معاہدہ ہوا اس پر عمل ہو ۔