لاہور ہائیکورٹ نے کابینہ کی منظوری کے بغیر وزیراعلیٰ کی بلدیاتی اداروں کے ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری غیر قانونی قرار دے دی۔
درخواست گزار نے اکتوبر 2022ء کے نوٹیفکیشن کے ذریعے ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری اور اختیارات کو چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھاکہ بلدیاتی منتخب نمائندوں کی عدم موجودگی میں اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے ذریعے ترقیاتی کام کرانا غیر قانونی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل نے ملک مظہر حسین کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے قراردیا کہ لوکل گورنمنٹ کی منظوری کے بغیر تمام نئے ترقیاتی پروجیکٹ غیر قانونی ہیں، نئے ترقیاتی کام مقامی گورنمنٹ کی منظوری سے ہی جاری رہ سکتے ہیں، انتظامی حکم کے ذریعے اراکین اسمبلی کو لوکل گورنمنٹ کے دائرہ اختیار میں ترقیاتی کاموں کیلئے گرانٹ دیناغیر قانونی ہے۔
عدالت نےقراردیا کہ بلدیاتی کاموں کیلئے ایڈمنسٹریٹرز کو اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن بھی غیر قانونی ہے۔
ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی تکمیل کے فوری بعد بلدیاتی انتخابات کرائے۔