وفاقی وزیر داخلہ راناثناءاللہ کا کہنا ہے کہ کوشش ہے تحریک طالبان پاکستان کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راناثناءاللہ نے کہا کہ شہید کے احسان کا حق ادا نہیں کیاجاسکتا، اسلام آباد خودکش دھماکے میں شہید اہلکار کی بیوہ کو ایک کروڑروپے کا چیک حوالےکیا ہے۔اس کے علاوہ شہیدکی تنخواہ تمام الاؤنسز کے ساتھ بیوہ اور بچوں کو ملتی رہے گی، ایک کروڑ روپے مکان کی مد میں بھی حکومت دےگی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے نبھا رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف زیروٹالرنس کا مظاہرہ کیا جائے گا، پارلیمنٹ پر حملے کی دھمکی دینے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کوشش ہے تحریک طالبان پاکستان کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے، ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی پہلی شرط ہتھیار ڈالنا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے سی ٹی ڈی کا اسٹرکچر بنایا اور سہولیات دیں، سی ٹی ڈی کا کوآرڈینیٹر اسٹرکچر قومی سطح پر قائم کرنےکی تجویز ہے۔اس موقع پر آئی جی اسلام آباد ناصر اکبر خان نے کہا کہ اسلام آباد واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیاں اور تحقیقاتی ادارے مل کر کام کر رہے ہیں ۔ناصر اکبر خان نے کہا کہ آئی ٹین فور واقعے میں 4 سے 5 لوگ ملوث تھے، دھماکے میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے