پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو سزا پوری ہونے کے ڈی پورٹ کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا اور سندھ کی مختلف جیلوں سے سزا پوری ہونے پر 530 افغان باشندوں کو رہا کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق حیدر آباد جیل سے 169، کراچی اور حیدر آباد جیل سے کل 317 افغان مرد قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے جبکہ کراچی اور حیدر آباد کی بچہ جیل سے 41 بچوں کو رہا کیا گیا ہے۔
کراچی خواتین جیل سے 56 جبکہ حیدر آباد جیل سے 32 افغان خواتین قیدیوں کو رہا کردیا گیا، کراچی اور حیدر آباد کی وویمن جیلوں سے 84 بچوں کو اپنی ماؤں کے ساتھ رہا کیا گیا ہے جبکہ 800 افغان قیدی ابھی سندھ کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔
سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ رہا ہونے والے تمام قیدی اپنی سزائیں پوری کرچکے ہیں اور تمام افراد کو مختلف عدالتوں سے دو دو ماہ کی سزائیں ہوئی تھیں۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ رہا ہونے والے افغان قیدیوں میں افغان کرکٹر فضل الحق فاروقی کے تین بھانجے اور ایک بہن بھی شامل ہیں۔
محکمہ داخلہ سندھ نے پولیس افسران کو افغان قیدیوں کی کسٹڈی لے کر چمن بارڈر پر لے جانے کا حکم دے دیا جبکہ کراچی میں قائم افغان قونصلیٹ کو بھی افغان شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے سے متلعق آگاہ کر دیا گیا ہے۔