پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے منعقد ہونے والی عالمی کانفرنس کی میزبانی کیلئے وزیراعظم جنیوا روانہ ہوگئے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف اعلی سطح وفد کے ہمراہ اسلام آباد سے جنیوا چلے گئے۔ وفد میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اور وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب شامل ہیں۔
وزیراعظم کل پیر کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ساتھ مل کر پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی میں شراکت کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے۔
پاکستان کانفرنس میں تعمیر نو اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کا فریم ورک پیش کرے گا اور اسے عملی جامہ پہنانے کے لیے بین الاقوامی تعاون اور طویل المدتی شراکت داری کی اہمیت پر زور دے گا۔
کانفرنس میں اعلی افتتاحی اجلاس کے بعد باضابطہ طور پر تعمیر نو اور سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی میں شراکت کی دستاویز کا آغاز کیا جائے گا، جس کے بعد پارٹنر سپورٹ کے اعلانات کیے جائیں گے۔
وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ میں بھی شرکت کریں گے۔
کانفرنس میں سربراہان مملکت و حکومت، وزراء اور متعدد ممالک کے اعلیٰ سطح نمائندے اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں، فاؤنڈیشنز اور فنڈز کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی ترقیاتی تنظیموں، نجی شعبے، سول سوسائٹی اور آئی این جی اوز کے نمائندے شرکت کریں گے۔
قبل ازیں اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے ساتھ بین الاقوامی کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کے لیے آج جنیوا جارہا ہوں، سیلاب متاثرین کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کریں گے، ان اقدامات پر بھی روشنی ڈالوں گا جو حکومت نے متاثرین کی بحالی کے لیے اٹھائے۔
انہوں ںے کہا کہ ترقی کے شراکت داروں اور دوست ممالک کے سامنے بحالی اور تعمیر نو کا جامع فریم ورک پلان رکھیں گے، بنیادی ڈھانچے اور معیشت کی بحالی کے لیے فنڈنگ کے فرق کو پورا کرنا کلیدی حیثیت رکھتا ہے، دنیا کی تاریخ میں انسانیت ایک موڑ پر ہے، آج کے اقدامات آنے والی نسلوں کے لچک دار مستقبل کی تشکیل کریں گے، تباہی سے متاثر ہونے والے لاکھوں پاکستانی واپسی کے لیے ہمدردی اور یکجہتی کے خواہاں ہیں۔