چین نے کووڈ لاک ڈاؤن کے باعث تین سال سے بند اپنی سرحدیں بین الااقوامی مسافروں کے لیے دوبارہ کھول دیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے مارچ 2020ء میں سفری پابندیاں عائد کردی تھیں اور کورونا کے باعث سرحدیں بند کرنے والا پہلا ملک بن گیا تھا تاہم بعد میں سرحدیں بند کرنے والے ممالک نے تو اپنی سرحدیں کھول دی تھیں لیکن چین نے پابندی برقرار رکھی تھی۔
مارچ 2020ء کے بعد سے صرف چینی شہریوں کو اپنے وطن واپس آنے کی اجازت تھی لیکن انھیں 1 ماہ کا قرنطینہ کرنا پڑتا تھا تاہم اب چین نے ایک بڑا اقدام اُٹھاتے ہوئے بین الاقوامی مسافروں کے لیے اپنی سرحدیں دوبارہ کھول دیں۔
غیر ملکی مسافروں اور سیاحوں کو چین پر پہنچنے پر قرنطینہ بھی نہیں کرنا ہوگا تاہم 48 گھنٹے پہلے تک کا کیا گیا پی سی آر ٹیسٹ منفی ہونا شرط ہے۔
سرحدیں کھولنے کے اعلان کے ساتھ ہی 4 لاکھ افراد نے چین جانے کی درخواست دیدی۔ پہلی فلائٹس سے چین پہنچنے والوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے بے تاب تھے۔
بیجنگ سے خبر ایجنسی کے مطابق بین الاقوامی مسافروں کو فضائی، بری اور بحری راستوں سے آنے کی اجازت مل گئی۔
واضح رہے کہ کورونا کا پہلا کیس دسمبر 2019ء میں چین میں سامنے آیا تھا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس ہلاکت خیز وائرس نے پوری دنیا میں دہشت پھیلادی تھی تاہم کورونا ویکسین کی ایجاد اور تمام ممالک میں ویکسینیشن کے بعد اب صورت حال کنٹرول میں ہے۔