سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام بحال ہونے سے ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل جائے گا۔
نجی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی آیم ایف کا موجودہ پروگرام مکمل ہونے کے بعد ایک اور آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جنیوا کانفرنس میں امید سے زیادہ امداد ملی ہے، اس سے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں آسانی ہوگی۔ جون کے بعد دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ سکتا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہر ایک ارب ڈالر سے مسائل 4 ہفتے کیلئے ٹل جاتے ہیں، آج پاکستانی پلاٹ نہیں ڈالر خرید رہا ہے، ترسیلات 10 فیصد کم ہوگئی ہیں، تجارتی اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کیلئے ڈالر مہنگا ہوجائے تو ہرج نہیں، ڈالر اصل میں 260 روپے کا ہے ، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے سے ڈالرکی طلب کم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ قطر کو ایل این جی پاورپلانٹ کی فروخت خوش آئند ہے، ایسا نہیں کہ آئی ایم ایف رعایت نہیں دیتا، بات کرنے سے بات بن جاتی ہے، میں نے جوکام کیاشہباز شریف کی اجازت سے کیا، ن لیگ ہٹا دے گی تو گھر جا کر بیٹھ جاؤں گا، کسی اور پارٹی میں نہیں جاؤں گا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سعودی عرب اور چین سے نئے قرض پر بات ہوسکتی ہے۔