وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی غیر آئینی اقدام کرے گی تو حکومت گورنر راج نافذ کر سکتی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہ لیں تو وہ وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے، گورنر کی مرضی ہے ان سے جب بھی اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ دیں۔
رانا ثنا اللہ نے زور دیا کہ ہمیں معلوم ہے کہ انکے پاس نمبر پورے نہیں ہیں ، اگر ہیں تو ووٹ آف کانفیڈینس لے لیں، حمزہ شہباز ہی وزیر اعلیٰ کے متفقہ امید وار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے علم میں نہیں کہ وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی سے کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں، اگر یہ غیر آئینی اقدام کریں گے تو حکومت گورنر راج نافذ کر سکتی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ الیکشن تو تب ہی ہوتے کہ اسمبلیاں توڑ دی جاتیں، ابھی تو کے پی کے کی اسمبلی توڑنے سے بھی بھاگ رہے ہیں، اگر گورنر راج لگ گیا تو اسکا وقت 6 مہینے تک ہو گا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہا ہے، وہ اور اسکے ورکرز گمراہی کی آخری حد کو پہنچے ہوئے ہیں، ایک مہینے سے اسمبلیاں توڑنے کا رونا رو رہے ہیں اس صورت حال میں گورنر کا حق ہے کہ وہ اپنا اختیار استعمال کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوائے عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ، سیاست دان اور قوم یہی چاہتی ہے کہ ملک میں استحکام ہو، عدالت سے عمران خان کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔