وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عدالت کیس کا جلد فیصلہ دے تاکہ اقلیتی حکومت عوام پر مسلط نہ رہے، پنجاب حکومت لے کر ہی اسلام آباد واپس جاوں گا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ہائیکورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیراعلی ٰکو 20، 22 دن ملے تھے، انہوں نے روزانہ اربوں روپے کی کرپشن کی، ساری توجہ ماسٹر پلان کی منظوری پر رہی، عدالت کیس کا جلد فیصلہ دے تاکہ اقلیتی حکومت عوام پر مسلط نہ رہے۔
عمران خان ملکی سیاست میں ایک ناسور ہے، عمران خان نے لوگوں کو بدتمیزی سکھائی ، مجھے افسوس ہے میری گاڑی پر جوتے مارنے والے کو کارکنوں نے خوب مارا، جوتے مارنے والابےچارہ عمران خان کے ہاتھوں گمراہ ہوا تھا۔
پرویز الہٰی کے پاس 186 اراکین نہیں وہ اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکتے، ہمارے پاس 179 اراکین ہیں، رن آف الیکشن میں ہم کامیاب ہوں گے، انہوں نے دعوی کیا کہ تحریک انصاف کے اراکین ہمارے ساتھ آنا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ پی ٹی آئی ارکان کے آڑے آرہا ہے، اب وہ اعتماد کا ووٹ نہ دے کر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
سلیمان شہباز اور جہانگیر ترین کی ملاقات پر رانا ثناللہ نے کہا کہ یہ کوئی پہلی ملاقات نہیں ہے، سلیمان شہباز جہانگیر ترین سے پہلے بھی ملاقاتیں کرتے رہے ہیں، حمزہ شہباز اپنی والدہ کی عیادت کے لیے بیرون ملک میں مقیم ہیں۔