پنڈورا پیپرز میں پاکستانی وزراء، سیاست دانوں اور بڑی کاروباری شخصیات سمیت 700 بڑےناموں کی آف شور کمپنیز سامنے آ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق پنڈورا پیپرز ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل ہیں اور اس کی تحقیقات میں دنیا کے 117 ملکوں کے 150 میڈيا اداروں کے 600 سے زائد رپورٹرزنے حصہ لیا ہے۔گو کہ ابھی آئی سی آئی جے نے ان تحقیقات کا مسودہ شیئر نہیں کیا ہے لیکن بعض مصدقہ ذرائع سے وفاقی وزراء، سیاست دانوں سمیت بڑی کاروباری شخصیات کی آف شور کمپنیز سامنے آئی ہیں۔
اب تک سامنے آنے والے ناموں میں سے وزیر خزانہ شوکت ترین،مونس الہیٰ،شرجیل میمن،عبدالعلیم خان،فیصل واوڈا، خسرو بختیارکے بھائی عمر بختیار، میر خالد آدم، میر شکیل الرحمان ،سحاق ڈارکے بیٹے علی ڈار،شعیب شیخ،سابق معاون خصوصی وقار مسعود کے بیٹے کا نام شامل ہے جن کی آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔
عمر بختیار کی طرف سے آف شور کمپنی کے ذریعے ایک ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ اپنی والدہ کے نام پر منتقل کیا گیا،جبکہ2018ء میں لندن کے علاقے چیلسی میں فلیٹ والدہ کے نام پر منتقل کیا گیا،شوکت ترین اور ان کے خاندان کے نام 4، علیم خان کی 1، فیصل واوڈا کی 1،شرجیل میمن کی 3،علی ڈار کی 2،مونس الٰہی کی2 آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔
پاک فضائیہ کےسابق سربراہ عباس خٹک کے2 بیٹوں، جنرل(ر)خالد مقبول کے داماداحسن لطیف،کاروباری شخصیت طارق سعیدسہگل،جنرل (ر)شفاعت اللہ کی اہلیہ کے نام پر بھی آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔
قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں، وزیراعظم عمران خان کا نام پنڈورا پیپرز میں نہیں
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فیصل جاوید نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئی سی آئی جے کی تحقیق اور تصدیق نے ثابت کردیا کہ وزیراعظم عمران خان کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی واضح کردیاکہ کوئی بھی پاکستانی ہو تحقیق ہوگی غیر قانونی عمل ہوا توکارروائی ہوگی۔
کچھ لوگوں نے کافی کوشش کی اور وزیراعظم عمران خان کا نام آف شور کمپنیز سے جوڑنا چاہا-مگر ایک بار پھر عمران خان سرخرو رہے-ICIJ نے تصدیق کردی کہ عمران خان کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے-وزیراعظم نے یہ بھی واضح کردیاکہ کوئی بھی پاکستانی ہو تحقیق ہوگی غیر قانونی عمل ہوا توکارروائی ہوگی pic.twitter.com/xPadt54l2A
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) October 3, 2021
وزیراعظم عمران خان نے پنڈوراپیپرز کی تحقیقات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشرافیہ نے ٹیکس چوری، کرپشن سے ناجائزدولت بنائی، ناجائزدھن کومالیاتی محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کیا۔
We welcome the Pandora Papers exposing the ill-gotten wealth of elites, accumulated through tax evasion & corruption & laundered out to financial “havens”. The UN SG’s Panel FACTI calculated a staggering $7 trillion in stolen assets parked in largely offshore tax havens.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 3, 2021
فیکٹی کےمطابق تقریباً7ٹریلین ڈالرمحفوظ پناہ گاہوں میں رکھےگئے جس میں زیادہ تر آف شور کمپنیوں کے ذریعےمنتقل کئے گئے، پنڈوراپیپرز میں اشرافیہ کی ناجائزدولت بےنقاب کردی گئی ہے۔
Just like the East India Company plundered the wealth of India, ruling elites of developing world are doing the same. Unfortunately, the rich states are neither interested in preventing this large-scale plunder nor in repatriating this looted money.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 3, 2021
ہماری حکومت پنڈورا پیپرز میں سامنے آنے والی آف شور کمپنیز کے مالکان کی تحقیقات کرے گی، اگر کوئی بھی غیر قانونی عمل سامنے آیا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔