سینیٹ میں سٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل پر اتحادی حکومت کوشکست ہوگئی اور ایوان بالا نے اراکین پارلیمنٹ مستثنیات واستحقاقات ترمیمی بل 2021 اتفاق رائے سے منظور کرلیا جبکہ وزیر مملکت برائے خزانہ کی بل کی مخالفت کے باجود اتحادیوں نے حکومت کا ساتھ نہیں دیا۔
اپوزشن بل کے حق میں 26 اور مخالفت میں 20 ووٹ آئے، بل کی تحت نجی بینک جس صوبے سے جتنا قرض لیتے ہیں اس کا 60 فیصد اسی صوبے کے عوام کو دینے کے پابند ہوں گے۔ ایوان نے مستثنیات و استحقاقات ترمیمی بل 2021 بھی اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔ سینیٹر محسن عزیز نے سٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل 2021 ایوان میں پیش کیا مگر وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے بل کی مخالفت کر دی۔ سینئر محسن عزیز نے کہا کہ یہ بل کم ترقی یافتہ صوبوں کا بل ہے، بلوچستان اور کے پی کے نے پاکستان کے لئے قربانی دی مگر ان کو قرضے نہیں دیئے جا رہے، اس بل کی مخالفت کے پی اور بلوچستان کی مخالفت ہے۔ سینیٹر شوکت ترین نے کہا کہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے، بینکنگ سیکٹر میں پیسہ پورے پاکستان سے آتا ہے اور تقسیم صرف 9 شہروں میں ہوتا ہے۔