پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کو فوڈ سیکیورٹی اور توانائی کے مسائل درپیش ہیں، مسائل کے حل کیلئے دنیا کو باہمی تعاون سے چلنا ہوگا۔
سوئٹزلینڈ کے شہر ڈیوس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم میں آج بروز جمعہ 20 جنوری کو سیکیورٹی اور کو آرڈی نیشن پر منعقدہ مذاکرے میں شرکت کی۔اس موقع پر وزیر خارجہ پاکستان بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، مسائل کے حل کیلئے دنیا کو باہمی تعاون سے چلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تیسری دنیا کی معیشتیں دباؤ کا شکار ہیں، دنیا بھر میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ پاکستان کے مسائل حل کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان کو فوڈ سکیورٹی اور توانائی کے مسائل درپیش ہیں، خطے میں تنازعات کے حل کیلئے مثبت سوچ اپنانا ہوگی، روس یوکرین تنازعہ کا واحد حل صرف سفارت کاری ہے۔
مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ افسوس مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کو محض کاغذ کا ٹکڑا سمجھا گیا، یہ مسئلہ کئی دہائیوں بعد بھی مسئلہ بنا ہوا ہے۔
پینل میں موجود دیگر شرکا کا کہنا تھا کہ روس اور یوکرین کو امن کیلئے بات چیت کا راستہ اپنانا ہوگا۔ آزادی کے احترام کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنا ہوگا۔
بلاول نے کہا کہ روس یوکرین مسئلے کا واحد حل سفارت کاری ہے۔ روس یوکرین جنگ کے خطے سمیت پوری دنیا پر اثرات پڑ رہے ہیں۔
جیوپولیٹیکل صورت حال میں سیکیورٹی اورکوآرڈینیشن کے موضوع پر ہونے والے مکالمے میں ڈینئیل کرٹز، تنجا فیجون اور جین ہرمن بھی شامل تھیں۔