نوجوان لڑکی مہسا امینی کی پولیس کے زیر حراست ہلاکت پر ہونے والے ملک گیر مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کا الزام عائد کرتے ہوئے امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کوآپریٹو فاؤنڈیشن اور چند اعلیٰ ایرانی حکام پر پابندیاں عائد کر دیں۔
اسی طرح برطانیہ نے بھی مزید 5 ایرانی عہدیداروں پر پابندی عائد کرتے ہوئے اپنی فہرست کو 50 ایرانی افراد اور تنظیموں تک بڑھا دیا۔
یورپی یونین نے بھی 37 ایرانی حکام کو بلیک لسٹ کرکے ویزا پابندی عائد کردی جب کہ کچھ اداروں کے اثاثے منجمد کردیے۔
امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے ان مزید پابندیوں کی وجہ ایران میں جاری حکومت مخالف مظاہروں پر تشدد اور انھیں طاقت کے ذریعے روکنا بتایا ہے۔
ادھر ایران نے خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کے بعض حکام جوہری پروگرام کے معاہدۂ 2015 کو بحال کرنے کی کوششوں کو ختم کرنے کے خواب نہ دیکھے۔
واضح رہے کہ ایران پر نئی پابندیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے عالمی رہنماؤں کے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مظاہرین کی شناخت، ان کے ٹرائل اور سزائیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔