حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ، تاجر برادری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو فی الفور اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے تحت پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت پر 35 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت پر 18 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا تھا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق صبح گیارہ بجے سے ملک بھر میں ہوگا۔ انہوں نے یہ بتایا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 روپے سے زائد اضافے کی قیاس آرائی کی جارہی تھی تاہم حکومت نے کوشش کی ہے کہ عوام پر کم از کم بوجھ منتقل کیا جائے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو عوام، تاجر برادری اور سیاسی جماعتوں نے مسترد کردیا جبکہ ایم کیو ایم نے بھی اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی ڈپٹی کنوینئر نسرین جلیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا اور اس کا اثر براہِ راست روزمرہ استعمال کی اشیاء ضروریہ پر پڑے گا، ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے سارا بوجھ عوام پر ڈالنا ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ورکنگ کلاس پر ٹیکس حملے کرنے کے بجائے فلفور زرعی ٹیکس نافذ کرے، وڈیرے جاگیرداروں کے خوف سے زرعی ٹیکس نہ لگانا پاکستان اور عوام سے دشمنی کے مترادف ہے،کمر توڑ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے جس سے عوام میں اشتعال اور بے چینی بڑھ رہی ہے۔
نسرین جلیل نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو فلفور واپس لینے کا حکم دیں۔