آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے اور کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 255 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی، شرکاء کو موجودہ اور ابھرتے ہوئے خطرات مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ کو توڑنے اور ان کے حمایتی میکنزم کے لیے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔
فورم نے پشاور پولیس لائن دھماکے کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور انہیں کیفرکردار تک پہنچاجائے گا۔
آرمی چیف نے کہا کہ اس طرح کی غیر اخلاقی اور بزدلانہ کارروائیاں قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیابی کے لیے ہمارے عزم کو پھر سے تقویت دیتی ہیں، کسی بھی دہشت گرد کے لیے زیرو ٹالرنس ہے۔
آرمی چیف نے تمام کمانڈروں کو ہدایت کی کہ وہ انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر اس وقت تک توجہ مرکوز رکھیں جب تک کہ ہم پائیدار امن حاصل نہیں کر لیتے۔
کور کمانڈرز نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو تبدیل کرنے کے بھارتی حربے کا نوٹس لیتے ہوئے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کشمیریوں کی مقامی آزادی کی جدوجہد کے لیے پاکستان کی بنیادی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
واضح رہے کہ پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں شہدا کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی جبکہ متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ شہدا میں 97 پولیس اہلکار و افسران اور تین سویلین شامل تھے۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں یہ بھی بتایا کہ واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان کے خراسان گروپ نے قبول کرلی ہے۔