ٹویٹر نے اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامت کئے ہیں اور اب اس ضمن میں ایک اہم خبر یہ ہےکہ بہت جلد صارفین ٹویٹر پر طویل پوسٹس کرسکیں گے جن کی طوالت دس ہزارحروف (کیریکٹرز) تک ہوسکے گی۔
اسے ’سپر لانگ ٹویٹس‘ بھی کہا گیا ہے جو مزید دیکھئے کا آپشن دباتے ہی کھلتی چلی جائے گی۔ تاہم بلیو نشان والے سبسکرائبر کے لیے یہ سہولت پہلے ہی پیش کردی گئی ہے لیکن وہ اب بھی 4000 حروف والی ٹویٹ کرسکتے ہیں جو حال ہی میں شروع کی گئی ہے جسے اب تین لاکھ صارفین استعمال کررہے ہیں۔
ایلون مسک چاہتے ہیں کہ طویل ٹویٹس سے ایپ پر صارفین کا وقت بڑھایا جائے اور وہ اس میں زیادہ رابطے کرسکیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق شاید اس سے لوگ کچھ رقم بھی بناسکیں گے لیکن فی الحال کمپنی نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے۔
لیکن کیا لوگ اتنی طویل ٹویٹس کرنے اور پڑھنے میں دلچسپی لیں گے؟ یہ اہم سوال ہے کہ کیونکہ ٹویٹر کاظہور مائیکروبلاگنگ کے طور پر ہوا تھا جس کا مقصد فالوور کو چھوٹے جملوں کے ذریعے تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال سے آگاہ رکھنا تھا اور اسی لیے ٹویٹر کا پلیٹ فارم بہت تیزی سے مقبول ہوا تھا۔