20 اپریل کی شب سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹوئٹر نے ایسے تمام افراد کے اکاؤنٹس سے بلیو ٹک ہٹا دئیے تھے جو ماضی میں مفت حاصل ہوئے تھے۔
ایلون مسک کی زیرملکیت کمپنی کے اس اقدام کا مقصد صارفین کو ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن سروس کا حصہ بننے پر مجبور کرنا ہے تاکہ آمدنی میں اضافہ ہو سکے۔
مگر چند دن بعد ہی ٹوئٹر نے لاکھوں فالوورز رکھنے والی متعدد اہم شخصیات کے اکاؤنٹس پر بلیو ٹک کو بحال کر دیا ہے۔
ان افراد نے بلیو ٹِک کو حاصل کرنے کے لیے کسی قسم کی فیس بھی ادا نہیں کی یا کم از کم ان کا تو یہی کہنا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے اکاؤنٹس پر بلیو ٹک کو واپس دیکھ کر حیران رہ گئے ہیں۔
یہ واضح نہیں کہ ان کے اکاؤنٹس دوبارہ ویریفائیڈ کیسے ہوگئے جبکہ وہ ٹوئٹر بلیو کا حصہ بننے سے انکار کر رہے ہیں، تاہم ان کے بلیو ٹِک پر کلک کیا جائے تو یہی لکھا آتا ہے کہ وہ ٹوئٹر بلیو کے صارف ہیں۔
ٹوئٹر کی جانب سے اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا جس سے معلوم ہوتا کہ ان شخصیات کے اکاؤنٹس دوبارہ ویریفائیڈ کیسے ہوگئے۔
البتہ ایلون مسک نے چند دن پہلے کہا تھا کہ وہ باسکٹ بال پلیئر لی بورن جیمز، اور مصف اسٹیفن کنگ کے اکاؤنٹس کے بلیو ٹِک کی فیس خود اپنی جیب سے ادا کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد مفت بلیو ٹک پروگرام کو کرپٹ قرار دیتے ہوئے اکاؤنٹ کو ویریفائیڈ کرانے کا عمل ماہانہ فیس سے مشروط کر دیا تھا۔
ایلون مسک نے نومبر 2022 کے شروع میں ٹوئٹر بلیو سروس کو متعارف کرایا تھا مگر سبسکرپشن پلان متعارف کرانے کے بعد معروف شخصیات اور اداروں کے ناموں کے جعلی مصدقہ اکاؤنٹس کی بھرمار ہوگئی تھی جس کے بعد اسے معطل کردیا گیا۔
بعد ازاں 12 دسمبر 2022 کو اسے کچھ تبدیلیوں کے ساتھ دوبارہ پیش کیا گیا۔
ٹوئٹر کی جانب سے سبسکرپشن سروس ٹوئٹر بلیو کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کے بعد گزشتہ ماہ اعلان کیا گیا تھا کہ یکم اپریل سے دنیا بھر سے صارفین کے اکاؤنٹس سے legacy بلیو ٹک کو ہٹانے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا ، بلیو ٹک کو برقرار رکھنے کے لیے ٹوئٹر بلیو پر سائن اپ ہونا ہوگا۔
مگر بعد میں تاریخ بدل دی گئی تھی اور یکم کی بجائے 20 اپریل کو اکاؤنٹس سے بلیو ٹِک ہٹانے کا سلسلہ شروع ہوا۔
پاکستان میں ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن فیس ماہانہ 2250 روپے رکھی گئی ہے جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں یہ 8 سے 11 ڈالرز کے درمیان ہے۔
سبسکرپشن لینے کے بعد ٹوئٹر بلیو سروس کے صارفین کو بلیو چیک مارک کے ساتھ ساتھ طویل ویڈیوز، 4000 حروف کے ٹوئٹس اور ٹوئٹ کو ایڈٹ کرنے سمیت متعدد نئے فیچرز تک رسائی فراہم کی جائے گی۔