پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی بورڈ ہائبرڈ ماڈل کے تحت ایشیاکپ کے میچز پاکستان کے ساتھ نیوٹرل وینو پر کھیلتا ہے اور 2025 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان آکر کھیلنے کی یقین دہانی کرادیتا ہے تو قومی ٹیم کو آئی سی سی ورلڈکپ کھیلنے بھارت بھیجا جاسکتا ہے۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان میں 5 میچز اور 8 میچز نیوٹرل مقام پر ہوں گے، بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ ہائبرڈ ماڈل قبول کرتے ہیں تو پھر نیوٹرل وینو پر بات چیت شروع ہوگی۔
میزبان ملک ہونے کے ناطے نیوٹرل وینو کا انتخاب ہمارا حق ہے تاہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل بیٹھ کر کسی ایک وینو کا فیصلہ کرنے کو تیار ہیں۔
ایشیا کپ کے میچز سے حاصل ہونے والی گیٹ منی پاکستان کو ملنی ہے، ہم ایونٹ وہاں کرانے کے حق میں ہیں جہاں پاکستان بھارت کے میچز سے زیادہ ریونیو اکٹھا ہوگا، البتہ سری لنکا اور بنگلہ دیش میں میچز سے کچھ نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ یو اے ای اور لندن بہترین آپشن ہیں، جون کے آخر تک ایشیاکپ کے حوالے سے فیصلہ ہوجانا چاہیے، اس کے بعد انتظامات کے لیے زیادہ وقت نہیں ملے گا۔
ایشیا کپ کو پاکستان بھارت کی سیاسی جنگ نہیں سمجھتا، ایشیا کپ اگر نہیں ہوتا اور پاکستان کے بغیر ورلڈکپ ہوتا ہے تو یہ کرکٹ کا بہت نقصان ہوگا۔ ہم ایسا نہیں چاہتے، پاکستان بھارت میچز کے ڈیڈ لاک پر معاملے کا حل نکالنے کے لیے کوشاں ہیں، ہمارا موقف ہے کہ کھیل میں سیاست کو نہیں لانا چاہیے۔