اسرائیلی جریدے یروشلم پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے ایرانی جنرل کو گذشتہ ماہ شام میں ایک خصوصی اور انٹیلی جنس بیس آپریشن کے بعداس لئے اغواء کیا تھا تاکہ ایرانی جنرل سے اسرائیلی ائیرفورس کے ماضی میں اغواء کئے گئےاہلکار کے متعلق پوچھ گچھ کی جاسکے۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کا اہلکار رون آراد 1968ء میں ایک آپریشن کے دوران لبنان سے اغواء کر لئے گئےتھے، جن کے متعلق ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایرانی جنرل کو اغوا ءکے بعد ایک افریقی ملک لے جایا گیا جہاں اسے تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا کیونکہ موساد اغواء کئے گئے ایرانی جنرل سے مغوی ائیر فورس اہلکار کے بارے میں کچھ بھی دریافت نہ کرسکی اور یہ آپریشن ناکام ہو گیا۔
Various outlets reported that the attempted murder of an Israeli businessman in #Cyprus was an Iranian revenge mission, but new details emerging about the #RonArad operation could mean that the two matters are related.
Report by @LahavHarkovhttps://t.co/pnCISC99j4
— The Jerusalem Post (@Jerusalem_Post) October 5, 2021
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران کہا تھا کہ انہوں نے موساد کو رون آراد کی تلاش کیلئے خصوصی آپریشن کی اجازت دی تھی، لیکن انہوں نے اس آپریشن کی تفصیلات نہیں بتائی تھیں۔