ورلڈ کپ سے ڈیڑھ ماہ دوری پر ایک بار پھر پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلی کے بادل منڈلانے لگے۔
ذکا اشرف کو جولائی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا، اس سے قبل ان کو پی سی بی پیٹرن وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومتی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی خواہش پر پی سی بی بورڈ آف گورنرز میں نامزد کیا تھا۔
تاہم ذکا اشرف عدالتی حکم امتناع کی وجہ سے چیئرمین منتخب نہیں ہوپائے تھے جس کے بعد منیجمنٹ کمیٹی بناکر انہیں اس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے سیاسی بنیادوں پر ہونے والی تمام تقرریوں کو منسوخ کرنے کو کہا تھا جس پر وزارت بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) نے ذکا اشرف سمیت دو ناموں پر وزیر اعظم کے احکامات کیلئے خط لکھ دیا ہے۔
وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو لکھے گئے خط میں سیکرٹری آئی پی سی حنیف اورکزئی نے لکھا ہے کہ وزارت کی زیر نگرانی ذکا اشرف اور فیڈرل لینڈ کمیشن کے چیئرمین پیر سید احمد نواز شاہ کے نام ہیں، ان کے مستقبل کے حوالے سے وزیر اعظم آفس مزید ہدایات دیں۔
اگر ذکا اشرف کو بھی عہدے سے ہٹادیا جاتا ہے تو نیا آنے والا چیئرمین ایک سال سے کم وقت میں پی سی بی کا چوتھا چیئرمین ہوگا۔