اسلام آباد – 7 اکتوبر (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نےآج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت نیب آرڈیننس جاری کر چکی ہے،اس حوالے سے اپوزیشن کی پریس کانفرنس چور مچائے شور کے مترادف ہے، شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف اور احسن اقبال پر نیب کے کیسز ہیں، ایسا لگتا ہے مسلم لیگ (ن )کی تمام قیادت کا پسندیدہ مشغلہ عوام کی خدمت نہیں لوٹ مار تھی،جتنی تکلیف ان کے چہروں پر تھی اس پریشانی کی وجہ 34نکات ہیں جو فیٹف قانون سازی کے دوران اپوزیشن نے دئیے تھے۔
نیب کو بند کرنے کے لئے 34شقیں یہ لیکر آئے،اس کا مقصد تھا کہ نیب کی ٹانگیں،بازو توڑ دیں، آنکھیں اور کان بند کرکے اپاہج بنادیں، ن لیگ نے90کی دہائی میں موٹر ویز، تحفظ اقتصادی اصلاحات ایکٹ کے تحت منی لانڈرنگ کی،بیرون ممالک میں جائیدادیں بنائیں،نیب آرڈیننس پر تنقید کرنے والوں کو تحفظ اقتصادی اصلاحات ایکٹ 1999ء پرمعافی مانگی چاہیے۔ وہ جمعرات کو پارلیمانی سیکرٹری قانون و انصاف ملیکہ بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
نیب آرڈیننس پر تنقید کرنے والوں کے ہاتھ کرپشن سے رنگے ہوئے ہیں، شریف خاندان کی کرپشن پر فلمیں بنائی گئیں
وزیرمملکت فرخ حبیب نے کہا کہ 34شقوں میں لکھا گیا تھا کہ ایک ارب روپے تک کی کرپشن نہیں،کرپشن لاکھوں،کروڑوں اور اربوں کی ہوتی ہے، اقتدار میں آکر ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے کی اجازت کسی صورت نہیں ہے،آج جو نیب آرڈیننس پر تنقید کر رہے ہیں،کرپشن سے انکے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں، شریف برادران پرویز مشرف کے پاؤں پکڑ کر 10سال کے لئے باہر چلے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ان کی کرپشن پر بڑے میڈیا فورم نے فلمیں بنائیں اور کتابیں لکھیں گئیں ہیں، شہباز شریف اور انکے خاندان پر 7ارب روپے کی ٹی ٹیز کا کیس ہے، ایک ہی بینک سے ٹی ٹیز نامعلوم افراد نے بھجوائیں، ریڑھی والے، پاپڑ والے اور فالودے والے جو کبھی خواب بھی لندن نہیں گئے ان کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے منی لانڈرنگ والے بھجوائے گئے۔
اس سے نکمی اپوزیشن آج تک نہیں دیکھی
انہوں نے کہا کہ نیب قوانین میں نیک نیتی کے ساتھ ترامیم لائیں گئیں ہیں، کاروبار میں آسانی کے حوالے سے حکومت نے اقدامات اٹھائے ہیں، چیئرمین نیب تقرری کے لئے قانون خاموش تھا، آئین سے ہی راستہ لیا ہے، ڈیڈ لاک ہو معاملہ پارلیمان کے پاس چلا جائے گا،پارلیمان کو عزت دی ہے،پارلیمانی کمیٹی کو شامل کرنا ان کو برا لگ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس جامع ترامیم ہیں، نیب کے نظام کو مزید فعال، مضبوط کرنا ہے، جہاں جمہوریت اور اختیارات ہوتے ہیں وہاں احتساب ہوتا ہے،اس سے نکمی اپوزیشن آج تک نہیں دیکھی، اگر کسی معاملے پر اعتراض ہے توعدالت میں چیلنج کریں۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملیں لگانا، معیشت کا بیڑہ غرق کرنے والی (ن) لیگ ہے، عمران خان وزیراعظم بننے سے قبل بھی 60ہزار ڈونرز کے ریکارڈ پر مشتمل 16والیم پیش کئے ہیں۔
لندن کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں، اس سے بڑا جھوٹ کیا ہو گا؟
انہوں نے کہا کہ مریم کہتی تھی کہ لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے،اس سے بڑا کیا جھوٹ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مشورہ ہے کہ یہ آرڈیننس پارلیمنٹ میں آنا ہے،این آر او کے لئے 34شقوں کے علاوہ کوئی تجویز لانا چاہتے ہیں اسکا خیر مقدم کریں گے، یہ چاہتے ہیں کہ کرپشن ہمیشہ جاری رہے، عمران خان اسکی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،عوام سے کیے گئے وعدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،ہم احتساب کے عمل کو مزید مضبوط کریں گے۔