آج کوئٹہ میں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ انہیں باپ پارٹی کی اکثریت اور تمام اتحادیوں کی مکمل حمایت حاصل ہے، صرف 12 افراد کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دوں گا۔ ایسے ہی عناصر پہلے بھی مجھے ہٹانے کی کوششیں کر چکے ہیں، لیکن ناکام رہے، میری اب بھی کوشش ہے کہ جن وزراء نے استعفے دئیے ہیں وہ واپس لے لیں ورنہ ان کی جگہ نئے وزیر لگا دئیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کو اپنی پارٹی کے اندر سے ہی چند اراکین کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور ان کی جانب سے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، گذشتہ دنوں چیئرمین سینیٹ نے بھی کوئٹہ کا دورہ کیا لیکن انہیں معاملات سنبھالنے میں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہ مل سکی۔