پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی ڈاکٹر عبدالقدیر خان آج 85 برس کی عمر میں اسلام آباد کے مقامی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان 26 اگست 2021ء کو کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جس کے بعد حالت اچانک بگڑ گئی تھی اور انھیں کہوٹہ ریسرچ لیبارٹری ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تاہم کچھ روز بعد ان کی طبیعت سنبھلنے لگی تھی اور انھیں واپس گھر منتقل کر دیا گیا، آج طبعت بگڑنے پر انہیں دوبارہ ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی فیملی کا کہنا ہے کہ انتقال کی وجہ ان کے پھیپھڑوں کا عارضہ بنا کیونکہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے ان کے پھیپھڑے کافی حد تک ختم ہوچکے تھے۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو سرکاری اعزاز کے ساتھ آج شام ان کی وصیت کے مطابق ایچ ایٹ قبرستان ایچ ایٹ قبرستان اسلام آباد میں دفن کیا جائے گا۔
عبدالقدیر خان 27 اپریل 1936ء کوہندوستان کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئے تھے اور 1952ء میں انہوں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان ہجرت کی۔
ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی، پھرمغربی برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی، ہالینڈ کی یونیورسٹی آف ڈیلفٹ اور بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوین سے تعلیم حاصل کی۔
1974ء میں پاکستانی وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سے یورینیم کی افزودگی کے معاملے پر رابطوں کے بعد 1976ء میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان واپس پاکستان آئے اور 31 مئی 1976 کو انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز کی بنیاد رکھی۔اس ادارے کی انتھک کوششوں کے پاکستان 28 مئی 1998ء کو ایٹمی قوت بن کر دنیا کے نقشے پر ابھرا۔
ڈاکٹر عبدلقدیر خان کودو بار ) 1996ء –1999ء ( میں پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز نشان امتیاز سے نوازا گیا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات پر وزیراعظم، صدر پاکستان، سیاسی جماعتوں کی قیادت، مسلح افواج کے سربراہان اور سول سوسائٹی نے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ملک کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
انہیں ان کی وصیت کے مطابق فیصل مسجد میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔ میری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 10, 2021
انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
Deeply saddened to learn about the passing of Dr. Abdul Qadeer Khan. Had known him personally since 1982.
He helped us develop nation-saving nuclear deterrence, and a grateful nation will never forget his services in this regard. May Allah bless him.— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) October 10, 2021
Today the nation has lost a true benefactor who served the motherland with heart and soul. The passing of Dr Abdul Qadeer Khan is a huge loss for the country. His role in making Pakistan an atomic power remains central. May Allah shower his blessings on his soul!
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 10, 2021
ڈاکٹر اے کیو خان نے ملک کے اس جوہری پروگرام کو پایئہ تکمیل پر پہنچایا، جس کی بنیاد قائدِ عوام نے رکھی تھی: بلاول بھٹو زرداری
یہ شہید ذوالفقار علی بھٹو ہی تھے، جن کے کہنے پر ڈاکٹر اے کیو خان پاکستان کے جوہری پروگرام سے منسلک ہوگئے تھے: بلاول بھٹو زرداری
— PPP (@MediaCellPPP) October 10, 2021
ڈاکٹر عبدالقدیر کی وفات قومی سانحہ ہے۔قوم عظیم مسلم سائنسدان اور قومی ہیرو سے محروم ہو گئی۔ڈاکٹر صاحب نےاپنی صلاحیتوں سے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا۔فوجی آمر کے جبر اور ناروا سلوک کا مقابلہ کیا۔امت مسلمہ صدیوں تک ان کی خدمات کو یاد رکھے گی۔خدا انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) October 10, 2021