بھارت میں کسان مظاہرین کو اپنی گاڑی تلے کچل کر قتل کرنے والے بھارتی وزیر مملکت داخلہ کے بیٹا اشیش مشرا کو پولیس نے شدید عوامی احتجاج کے بعد گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریاستی دارالحکومت لکھنو کے شمال میں 130 کلومیٹر دور جاری کسانوں کے احتجاج میں کار نے 4 مظاہرین کو کچل دیا تھا اور یہ گاڑی وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے کی تھی۔
جبکہ وزیر مملکت داخلہ اجے کمار مشرا کا کہنا تھا کہ اس وقت ان کا بیٹا اُس جگہ پر نہیں تھا اور کار ہمارا ڈرائیور چلا رہا تھا جہاں کسانوں کے احتجاج میں موجود شرپسند عناصر کی جانب سے ان پر پتھراؤ، لاٹھیوں اور تلواروں سے حملہ کیا گیا جس کے بعد گاڑی ان کے کنٹرول سے باہر ہوگئی اور کسانوں پر چڑھ گئی۔
اس واقعے کے خلاف اور کسانوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیلئے بھارتی پنجاب کے رکن اسمبلی اور کانگریس کے رہنماء نووجوت سنگھ سدھو دیگر اراکین اسمبلی کے ہمراہ چندی گڑھ میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا دے دیا اور اشیش مشرا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، لیکن احتجاج کے باعث سدھو اور پریانکا گاندھی سمیت متعدد اراکین اسمبلی کو گرفتار کر لیا گیا جس کی وجہ سے احتجاج کا دائرہ کار مزیدوسیع ہوتا گیا۔ عوامی دبا ؤ بڑھنے کی وجہ سے پولیس نے انہیں سمن بھیجا لیکن اشیش مشرا نے انہیں کوئی جواب نہیں دیا۔
وزیر مملکت داخلہ کے بیٹے کے عدم تعاون کی وجہ سے پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ہم نے انہیں حراست میں لینے کا فیصلہ کیا۔
واقعے کی تفتیش کرنے والے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اپندرا اگروال کا کہنا ہے کہ پولیس نے اشیش مشرا کو 10 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے سوال و جواب کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔