لداخ تنازعے اور ایل اے سی پر کشیدگی کم کرنے کیلئے چین اور بھارت کا 13 واں کور کمانڈر اجلاس بغیر نتیجہ ختم ہو گیا۔ ترجمان پیپلز لیبریشن آرمی چائنہ کا کہنا ہے کہ بھارت کے مطالبات انتہائی غیر معقول اور غیر حقیقی ہیں، جنہوں نے مذاکرات کا عمل انتہائی پیچیدہ بنا دیا ہے۔ ہم اپنی جانب سے تنازعات پرامن طریقے سے حل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں لیکن اپنی زمین کے دفاع اور خودمختاری کے تحفظ پر آنچ نہیں آنے دیں گے، اور ہمیں توقع ہے کہ بھارت اب ہمیں پڑھنے اور صورتحال کا جائزہ لینے میں غلطی نہیں کرے گا۔
بھارتی نشریاتی ادارے اے این آئی کے مطابق اتوار کے روز صبح 10:30 بجے شروع ہونے والے مذاکراتی دور میں چین کو قیام امن کیلئے تجاویز دی تھیں جو انہوں نے قبول نہیں کیں، جس کے باعث شام 7 بجے ختم ہونے والا مذاکراتی دور بے نتیجہ رہا۔
China not agreeable to resolve remaining areas along LAC, no results in 13th round talks: Indian Army
Read @ANI Story | https://t.co/iGb0NH92ea
#India #China pic.twitter.com/lA9oBNJxEt— ANI Digital (@ani_digital) October 11, 2021
دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا 12 واں دوررواں سال جولائی میں ہوا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کی فوجیں گوگرا کے مقام سے واپس آئی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق 13 ویں کورکمانڈر اجلاس کی اہمیت اس لئے زیادہ تھی کیونکہ چین نے حال ہی میں اپنے 50 ہزار فوجیوں کو بھارت کے ساتھ سرحد پر تعینات کیا ہے۔ ایک ہفتہ قبل سینکڑوں چینی فوجی بھارت ریاست اتراکھنڈ میں گھس آئے تھے جس کی وجہ سے دونوں ممالک میں تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے تھے۔ ایسے میں 13 ویں کورکمانڈر اجلاس کا بے نتیجہ ختم ہونا معنی خیز ہے۔