انسانی حقوق کی وکالت کرنے والے وکلا کی تنظیم لاء اینڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف الیکشن کمیشن آف انڈیا میں مسلمانوں سے متعلق نفرت آمیز بیان پر شکایت درج کرائی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلور کی وکلا تنظیم نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مسلمانوں کے بارے میں یوپی میں بی جے پی کی جماعت کے وزیراعلیٰ کے نفرت آمیز اور فرقہ ورانہ فسادات کو اکسانے والے بیانات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیانات سے بھارت کے سیکولر ریاست ہونے کے امیج اور ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ دنیا میں بھارت کی یہ ساکھ آئین نے بنائی ہے جس کی وزیراعلیٰ نے کھلی خلاف ورزی کی۔
یوگی آدتیہ ناتھ کے یہ بیانات ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ، عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 اور تعزیرات ہند کے کئی سیکشنز کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انھیں اس قسم کے بیانات نہ دینے کے لیے پابند کیا جائے۔
خیال رہے کہ ییوگی آدتیہ ناتھ نے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’اب، کوئی بھی یوپی کی سڑکوں پر نماز پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا۔ مساجد نے اپنے مائیک ہٹا لیے ہیں۔ آئندہ 5 برسوں میں لوگ مساجد کی اذانوں کو بھول جائیں گے۔