وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم متحدہ عرب امارات سے قرض نہیں بلکہ مشترکہ سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں۔
یہ بات انہوں نے ابوظہبی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں امارات اور پاکستانی آئی ٹی پروفیشنلز نے شرکت کی۔ اس ایونٹ میں پاک اور اماراتی آئی ٹی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری پر راؤنڈ ٹیبل سیشن ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد سے زائد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور نوجوان تیزی سے آئی ٹی کے شعبے میں آرہے ہیں، ڈھائی ماہ میں سب سے زیادہ وقت آئی ٹی کے شعبے کو دیا اور اس شعبے کے لیے سودمند اقدامات کیے۔
انہوں ںے کہا کہ یو اے ای کے صدر پاکستان کے دوست ہیں جن کی قیادت میں متحدہ عرب امارات ترقی کررہا ہے، آج کی نشست تقاضا کرتی ہے کہ آئی ٹی کے شعبے میں کس طرح کام کرنا ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں بھی تیزی کے ساتھ ڈیجیٹلائزیشن ہو۔
قبل ازیں ابوظہبی پہنچنے پر نائب صدر، نائب وزیرِ اعظم شیخ منصور بن زاید النہیان نے وزیرِاعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ استقبالیے میں متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمزی، پاکستان میں اماراتی سفیر حماد عبید ابراہیم الزعابی اور اعلی پاکستانی و اماراتی حکام بھی شریک تھے.
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے اہم وزراء پر مشتمل وفد بھی ہے، وزیراعظم کا اپنے انتخاب کے بعد یہ متحدہ عرب امارات کا پہلا دورہ ہے۔
وزیراعظم کی متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید سے ملاقات متوقع ہے۔
دونوں رہنما تجارت اور سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وزیراعظم کی دیگر اماراتی شخصیات اور مالیاتی اداروں کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔