شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد مظاہرین نے ڈھاکا میں شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش کو آگ لگادی۔
بنگلادیش کے مقامی اخبار ڈیلی اسٹار کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد مظاہرین نے ڈھاکا کے علاقے گلستان میں واقع عوامی لیگ کے ہیڈ کواٹرز کو آگ لگادی۔
مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ شام 4 بجے پیش آیا اور اس دوران مظاہرین شیخ حسینہ واجد اور عوامی لیگ کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
مقامی اخبار کے مطابق اسی اثنا میں مظاہرین نے بنگلادیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ 32 دھان منڈی، جو اب بنگا بندھو میمورئیل میوزیم ہے، کو بھی آگ لگادی۔
مقامی اخبار کے مطابق مظاہرین نے اس دوران نعرے بازی بھی کی اور عمارت میں رکھا فرنیچر اور دیگر اشیا ساتھ لے گئے۔
خیال رہے کہ 32 دھان منڈی ڈھاکہ میں شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ تھی اور یہیں 15 اگست 1975 کو فوجی بغاوت کے دوران انہیں قتل کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ مظاہرین نے ڈھاکا میں بنگلا دیش کے بانی اور شیخ حسینہ کے والد شیخ مجیب الرحمان کے مجسموں کو بھی نقصان پہنچایا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دارالحکومت ڈھاکا میں مشتعل مظاہرین شیخ مجیب کے مجسموں کو توڑ رہے ہیں۔
حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑنے کی خبر پر ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا۔