بنگلادیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد عرب ممالک میں پناہ لینے پر غور کرنے لگیں۔
حسینہ واجد کے ملک سے بھارت فرار کو 2 دن سے زائد ہوگئے اور تاہم ان کی کسی دوسرے ملک میں پناہ کا معاملہ حل نہ ہوسکا۔
سابق بنگلادیشی وزیراعظم کو بھارت نے فی الحال پناہ دے رکھی ہے اور وہ اس وقت نئی دہلی میں نامعلوم محفوظ مقام پر موجود ہیں۔
بنگلا دیشی میڈیا نے بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا ہے کہ شیخ حسینہ برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کی کوشش میں ناکام ہوچکی ہیں جس کے بعد وہ عرب ممالک میں پناہ لینے پر غور کررہی ہیں۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حسینہ واجد اب متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور فن لینڈ میں سیاسی پناہ لینے پر غور کر رہی ہیں۔
اس سے قبل ان کے بیٹے نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہا تھاکہ حسینہ واجد جہاں رشتے دار ہیں ان ممالک کا سفر کرسکتی ہیں جس میں امریکا، برطانیہ، فن لینڈ اور بھارت شامل ہیں۔
تاہم گزشتہ روز خبر سامنے آئی ہے کہ امریکا نے شیخ حسینہ واجد کا ویزا منسوخ کردیا ہے تاہم اس پر امریکی حکام نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
خیال رہے کہ 5 اگست پیر کو طلبہ کے احتجاج پر حسینہ واجد اقتدار چھوڑ کر فوجی ہیلی کاپٹر میں بھارت فرار ہوگئی تھیں جس کے بعد آرمی چیف نے عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا۔
صدارتی احکامات پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضيا کو جیل سے رہاکردیا گيا۔
واضح رہے کہ افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے بھی ملک سے فرار کے بعد متحدہ عرب امارات میں پناہ لے رکھی ہے۔