عالمی ادارہ صحت کی جانب سے دنیا بھر میں ایم پاکس(منکی پاکس) کی ایمرجنسی نافذ کئے جانے کے بعد وزارت صحت نے پاکستان میں ایم پاکس کا پہلا مشتبہ کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں ایم پاکس کا مشتبہ کیس رپورٹ ہوا ہے جسے تصدیق کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ صحت اس کی تشخیص کے بعد رپورٹ جاری کرے گا۔
قومی ادارہ صحت نے ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ کی ہدایت پر ایم پاکس سے بچاؤ کی ایڈوائزری جاری کردی۔
ایڈوائزری کے مطابق اب تک اس بیماری کے 122 ممالک سے 99ہزار 518 کنفرم کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ اس کا شکار ہو کر 208 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز براعظم افریقہ میں ایم پاکس(منکی پاکس) کے حوالے سے ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھی منکی پاکس کے پھیلاؤ کے پیش نظر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا تھا۔
اس سلسلے میں آج نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا اجلاس طلب کیا گیا تھا جس نے کانگو اور افریقہ میں ایم پاکس(منکی پاکس) کی نئی قسم کے پھیلنے کے پیش وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں کے سلسلے میں ملک بھرکے داخلی راستوں پر اسکریننگ نظام مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وائرل انفیکشن قریبی رابطے سے پھیلتا ہے جس کی علامات میں فلو اور پیپ سے بھرے دانے شامل ہیں، یہ عموماً خطرناک نہیں ہوتی لیکن بیماری مہلک شکار اختیار کرنے پر یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
کانگو میں بیماری کا پھیلاؤ ایک وبا سے ہوا تھا جسے کلیڈ I کہا جاتا ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وائرس کی نئی شکل کلیڈI بی جسمانی رابطے سمیت قریبی تعامل کی وجہ سے تیزی سے پھیل سکتی ہے۔
ایم پاکس المعروف منکی پاکس کلیڈ IIبی کی ایک مختلف شکل 2022 میں عالمی سطح پر پھیلی تھی جہاں یہ بیماری زیادہ تر مردوں کے مابین جسمانی تعلق سے پھیلتی ہے جس کے سبب عالمی ادارہ صحت نے عالمی سطح پر ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا تھا تاہم 10ماہ بعد ایمرجنسی ختم کردی گئی تھی۔