یورپی یونین نے افغانستان کے موجودہ حالات کے پیش نظر ایک بلین یورو یعنی 1.2 بلین ڈالرکے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
جی ٹونٹی کے ورچوئل اجلاس میں افغانستان کے ممکنہ انسانی بحران ، غذائی قلت اور سلامتی کے امور پر بحث کی گئی۔ رکن ممالک کی گفتگو کے بعد اس امدادی پیکج کا فیصلہ کیا گیا۔
یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے امدادی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی بنیادوں پر دی جانے والی اس امداد کے علاوہ ہے جس کا تعلق یورپی یونین ڈیویلپمنٹ فنڈ سے ہوتا ہے، کیونکہ وہ فنڈز افغانستان کے متعلق کسی اگلے فیصلے تک منجمد رہیں گے۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم ان بین الاقوامی تنظیموں کے توسط سے تقسیم کی جائے گی، جو پہلے سےوہاں سماجی و معاشی بہبود کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں، ارزولا فان ڈیئر لائن نے واضح کیا کہ امداد دینے کا قطعی طور پر مقصد طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا نہیں ہے۔
خیال رہے کہ آج یورپی یونین اور طالبان کے وفد کے دوحہ میں مذاکرات بھی ہو رہے ہیں۔