لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی پیجر دھماکے کی زد میں آکر ایک آنکھ سے محروم ہوگئے جبکہ ان کی دوسری آنکھ میں شدید چوٹیں آئی ہیں۔
امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حملہ کی معلومات رکھنے والے پاسداران انقلاب نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مجتبیٰ امانی کی چوٹیں ایران کی طرف سے بتائی گئی ابتدائی رپورٹوں سے زیادہ سنگین ہیں اور انہیں علاج کے لیے تہران منتقل کیا جائےگا۔
پاسداران انقلاب کی مرکزی نیوز ویب سائٹ مشرق کے ایڈیٹر ان چیف حسین سلیمانی نے مائکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایرانی سفیر کو آئی چوٹوں کی تصدیق کرتے ہوئے پیغام میں لکھا کہ ’ بدقسمتی سے دھماکے میں مجتبیٰ امانی کی کو لگنے والی چوٹیں انتہائی شدید ہیں۔
ایرانی خبر رساں اداروں کی طرف سے شائع ہونے والی ویڈیو میں مجتبیٰ امانی کو بیروت میں ہسپتال لے جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس میں ان کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے۔
ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس دھماکے میں پیجر لے جانے والے سفیر کے دو حفاظتی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
پاسداران انقلاب کے ایک عہدیدات نے بتایا ہے کہ پیجرز بشمول پہلے تقریباً 10 سیکنڈ تک بیپ کرتے رہے، جس سے کچھ متاثرین نے آلات کو اپنی آنکھوں اور چہروں کے قریب پکڑ کر پیغام کی جانچ پڑتال کرنے کی کوشش کی تھی۔
پاسداران انقلاب کے دو ارکان کے مطابق پیجرز صرف حزب اللہ کے ارکان استعمال کرتے تھے اور عام شہریوں کے درمیان ان کا زیادہ استعمال نہیں تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لبنان میں پیجرز پھٹنے کے واقعات میں 8 افراد مارے گئے تھے جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت 2 ہزار 750 زخمی ہوئے تھے۔