راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے 28 ستمبرکو لیاقت باغ سے احتجاج کے دوران گرفتار 80 سالہ روشن بی بی سمیت 7 خواتین کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں لیاقت باغ راولپنڈی کے مقام پر 28 ستمبر کو احتجاج کے دوران گرفتار 100 سے زائد رہنماؤں و کارکنان کو پیش کیا گیا۔
مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
ملزمان کے وکلاء ایڈووکیٹ محمد فیصل ملک اور عاقل خان لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، پولیس کی جانب سے گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جبکہ ملزمان کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت میں دلائل دیے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق، پشاور کی 80 سالہ معمر خاتون روشن بی بی سمیت سات خواتین کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
پی ٹی آئی خاتون رہنما سمابیہ طاہر کا چار روز جسمانی ریمانڈ منظور کرکے عدالت نے پولیس کی تحویل میں دے دیا جبکہ عدالت نے گرفتار چار کمسن بچوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کارکنان کو لیاقت باغ راولپنڈی سے پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ راولپنڈی پولیس نے کار سرکار میں مداخلت، پولیس پر پتھراؤ، ہوائی فائرنگ، پولیس سے اسلحہ چھیننے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مختلف تھانوں میں 6 مقدمات درج کیے ہیں۔