پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے علی امین گنڈا پور کو غیر قانونی حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے تاہم سرکاری ذرائع نے گرفتاری کی تردید کردی جبکہ تحریک انصاف نے پلان بی کے تحت اعظم سواتی کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کی گرفتاری کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کے پی ہاؤس پہنچی جو ساتھ قیدی وین بھی لائی گئی، پولیس اور رینجرز کے پی ہاؤس میں داخل ہوئی جس کے بعد علی امین کو گرفتار کرنے کی خبریں سامنے آئیں اور کہا گیا کہ آئی جی اسلام آباد نے انہیں گرفتار کرلیا۔
اسی کے ساتھ حکومتی ذرائع نے گرفتاری کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔
بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا موبائل نمبر بند جارہا ہے تاہم سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین کو گرفتار نہیں کیا گیا ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
سیشن کورٹ اسلام آباد نے شراب برآمدگی کیس میں وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہوئے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف ریاست پر حملہ آور ہونے کے الزام پر قانونی کارروائی کا امکان ہے، علی امین گنڈا پور پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، سرکاری وسائل کا غلط استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔
بیرسٹر گوہر کی کے پی ہاؤس آمد
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر وزیراعلیٰ کی گرفتاری کی خبر پر خیبرپختونخوا ہاؤس پہنچ گئے۔
وزیراعلیٰ کے پی کو غیرقانونی طور پر گرفتار کرلیا گیا، عمرایوب
پی ٹی آئی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمرایوب نے ایکس پر بیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کے پی ہاؤس اسلام آباد سے غیرقانونی طریقے سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رینجرز اور اسلام آباد پولیس نے خیبرپختونخوا کی حدور کی خلاف ورزی کی اور غیرقانونی گرفتاری کرلی ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو پشاور ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی تھی۔
عمر ایوب نے کہا کہ علی امین گنڈاپور آئین کی رو سے ریاست کا حصہ ہے، رینجرز، پولیس اور مسلح افواج بھی ریاست کا جزو ہیں اور سوال کیا کہ کیا پاکستان میں مارشل لا نافذ کردیا گیا ہے، یہ کارروائی اس فارم 47 حکومت کے خاتمے کی وجہ ہوگی۔
گنڈاپور گرفتار ہوئے تب بھی احتجاج جاری رہے گا، ترجمان پی ٹی آئی
مرکزی ترجمان پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور عمران خان سے بڑے لیڈر نہیں، اگر انہیں گرفتار کیا بھی جاتا ہے تو احتجاج کو ہرگز ملتوی نہیں کیا جائےگا بلکہ اسے اعظم خان سواتی لیڈ کریں گے، عمران خان پہلے ہی گرفتار ہیں مزید گرفتاریاں کوئی بڑی بات نہیں احتجاج جاری رکھیں گے۔
علی امین گنڈاپور کی عدم موجودگی میں اعظم سواتی احتجاج کی قیادت کریں گے، ذرائع
پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کی عدم موجودگی میں اعظم سواتی ڈٰ چوک پر مظاہرین کی قیادت کریں گے، اس حوالے سے اُن کا پارٹی قیادت کا رابطہ ہوگیا ہے۔ پلان بی کے تحت اعظم سواتی کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے اور وہ کچھ دیر میں ڈی چوک پہنچ جائیں گے۔
اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، شیلنگ کے اثرات زائل
اسلام آباد میں موسلا دھار بارش شروع ہوگئی جس کے بعد پولیس کی جانب سے فائر کیے گئے آنسو گیس کے اثرات زائل ہوگئے۔
بیرسٹر گوہر خیبرپختونخوا ہاؤس سے روانہ
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد سے روانہ ہوگئے، وہ ایک اہم معاملے پر یہاں پہنچے اور روانگی کے وقت صحافیوں کے سوالات کا جواب دیے بغیر چلے گئے۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا کو محصور کرنا جعلی حکومت کی شکست فاش ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ کے پی ہاؤس کا محاصرہ احتجاج کی کامیابی کا ثبوت ہے، صرف علی امین گنڈاپور سے اتنا خوف ہے سوچیں اگر عمران خان باہر آگیا تو کیا حال ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایک علی امین سے جعلی حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہے، صبح سے خواجہ اصف، عطا تارڑ، شرجیل میمن اور دیگر درباری وزراء کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ حواس باختہ جعلی حکومت اپنا اقتدار بچانے کے لئے فیڈریشن کو بھی سبوتاژ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہر کارکن لیڈر ہے اور آئین کا علمبردار ہے، پی ٹی آئی کا ہر کارکن اب اس تحریک کا لیڈر بن چکا ہے۔