مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو بچانے والے طاقتور سے متعلق قوم کو بتایا جائے کہ وہ بار بار کس کے مہمان بنتے ہیں۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے سوال اٹھایا کہ علی امین گنڈا پور افغانی دہشت گردوں کے ساتھ احتجاج کرکے کیسے کے پی اسمبلی تک پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ اگر علی امین گنڈا پور 9 مئی کا مجرم و ملزم ہے تو اسے کیوں لایا گیا، اسے تو فارم 47 سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ کہتے ہیں خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ مسنگ پرسن ہے، یہ کیسا مسنگ پرسن ہے جو کبھی 6 اور کبھی 24 گھنٹے بعد سامنے آجاتا ہے۔
جاوید لطیف نے مطالبہ کیا کہ علی امین گنڈا پور کو بچانے والے طاقتور کے متعلق قوم کو بتایا جائے اگر کوئی وزیر اعلی کو پکڑنے گیا تو گرفتار کیوں نہیں کیا، اگر بار بار وہ مہمان بنتا ہے تو کس کا بنتا ہے، بلی چوہے کا کھیل پاکستان کو برباد کردے گا۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے لوگوں کو غدار کہتے ہیں، اگر وہ ملک دشمن ہیں تو وہی فعل کرنے والی خیبرپختونخوا حکومت عمران خان کی ہدایت پر وہی سب کچھ کررہی تو ان پر کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں اسلحہ دہشت گرد افغانی دیکھے گئے، ایجنسیاں یا ادارے نہیں بول رہے لیکن ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو پاکستان کی فکر ہے، یہ لوگ ہر روز معاشی بربادی کو آگے بڑھا رہے ہیں جب بھی ملک معاشی طور پر ٹیک آف کرتا ہے تو کوئی نہ کوئی فسادی یا انقلاب آ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی متحدہ کی سرپرستی کرتے کرتے اور گراتے گراتے کیا وہی تاریخ ملک میں عمران خان کو لانے یا گرانے کی دہرائی جا رہی ہے، بانی متحدہ کے جرم کم ہے اور اس کو بڑی سزا مل گئی لیکن جس کے جرم زیادہ ہیں ان کو سزا نہیں دی گئی۔