سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کاکہنا ہے کہ خیبرپختونخوا ہاؤس پر حملہ آئین پر حملہ ہے، یہ صوبے کے عوام کی بے عزتی ہے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی چوک پر احتجاج کامیاب رہا، ایک صوبے کے منتخب وزیر اعلیٰ کی تضحیک کی گئی ہے، کے پی ہاوس پر حملہ آئین پر حملہ ہے ، آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لاگو ہوتا ہے ، آئینی عہدے چھوڑ کر میدان میں آئیں پھر دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آپ نے عملاً ملک توڑنے کی کوشش کی ہے، آپ نے خیبر پختونخوا کی عوام کو کہا ہے کہ آپ کی رائے کے برعکس ہمارا جو دل کرے گا وہ کریں گے، کیا آپ ہمیں مجبور کر رہے ہیں کہ ہم ہتھیار اٹھا لیں۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ اپنے عہدوں کا استعمال کرکے ہمیں اپنا زور دکھایا جارہا ہے، بانی پی ٹی آئی ایک بے گناہ قیدی ہے، آئینی ترمیم میں 56 ترامیم شامل ہیں، بنیادی آئینی حقوق کو ختم کرنے کی ترامیم لائی جارہی ہیں، ہم کوئی جانور نہیں ہیں آپ اس طرح رویہ رکھیں، ہم اپنی آئینی جنگ ہر فورم پر جاری رکھیں گے۔
اسد قیصر نے کہاکہ آئی جی اسلام آباد پولیس سے کہتا ہوں وردی اتار کردکھاؤپھر بات کرتے ہیں، اب یہ مسئلہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کا مسئلہ نہیں رہا، ہمارا راستہ کوئی نہیں روک سکتا جہاں خواہش ہوگی وہاں جائیں گے، کچھ لوگوں کو اٹھا کر بیانات جاری کیے جارہے ہیں ، ہم کسی صورت اپنے مؤقف سے نہیں ہٹیں گے۔