وسطی امریکی ملک نکارا گوا نے صہیونی حکومت کو ’فسطائی‘ اور ’نسل کش‘ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق وسطی امریکی ملک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کی بنیادی وجہ صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی علاقوں پر حملہ کرنا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کو ایک سال مکمل ہونے پر نکارا گوا کی کانگریس نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں غزہ تنازع کو ایک سال مکمل ہونے پر کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔
نکارا گوا کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ تنازع غزہ کے بعد اب لبنان تک پھیل گیا ہے جو ایران، یمن اور شام کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جنوبی امریکی ملک کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
علاوہ ازیں، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) بھی غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرچکا ہے جب کہ ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بھی واضح کرچکے ہیں کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کے ساتھ مملکت کے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے جائیں گے۔