چینی صدر شی جن پنگ نے تائیوں کے گرد بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کے انعقاد کے کچھ دن بعد عسکری قیادت کو جنگ کے لیے تیاریوں میں تیزی لانے کی ہدایت کردی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے چینی سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ شی جن پنگ نے فوجیوں کو ہدایت پیپلز لبریشن آرمی راکٹ فورس کی بریگیڈ کے دورے کے دوران دی۔
سی سی ٹی وی کے مطابق چینی صدر نے کہا کہ فوج کے پاس مضبوط جنگی صلاحتیں ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی تربیت اور جنگ کی تیاری کے لیے جامع حکمت عملی ہونی چاہیے۔
شی جن پنگ نے مزید کہا کہ فوجیوں کو اپنے تزویراتی دفاع اور جنگی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہوگا۔
چین جو تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، نے حالیہ برسوں میں خود مختار جزیرے کے ارد گرد فوجی قوت میں اضافہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ پیر کو بیجنگ نے تائیوان کا گھیراؤ کرنے کے لیے لڑاکا طیاروں، ڈرونز، جنگی جہازوں اور کوسٹ گارڈ کے جہازوں کو تعینات کیا تھا۔
چینی کمیونسٹ رہنماؤں نے روز دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تائیوان کو بیجنگ کے کنٹرول میں لانے کے لیے طاقت کا استعمال کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
سی سی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شی جن پنگ نے چینی فوج کو قومی مفادات کا تحفظ اور ملکی سلامتی کا مضبوطی سے دفاع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چین اور تائیوان کے درمیان تنازع کا آغاز 1949 میں ہونے والی خانہ جنگی سے شروع ہوا تھا جس میں ماؤ زے تنگ کے کمیونسٹ سپاہیوں نے چیانگ کائی شیک کی قوم پرست قوتوں کو شکست دے کر انہیں جزیرے کی طرف بھاگنے پر مجبور کیا تھا۔